۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
آیت الله اعرافی

حوزہ/ مدیر حوزہ علمیہ نے کہا: پاکستانی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کو چاہئے کہ وہ بے یار و مددگار اور مظلوم شیعہ مسلمانوں کو دہشت گرد گروہوں کے ظلم و ستم سے بچانے کے لئے تدابیر اختیار کریں، ان جرائم کے اعادے کو روکیں اور پاکستانی ملت کے اتحاد کے دشمنوں اور مجرم عناصر کو معصوم اور مظلوم مسلمانوں پر ظلم اور انتہا پسند و جاہل گروہوں کا شکار ہونے کی اجازت نہ دیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ اعرافی اپنے ایک پیغام میں پاکستان کے شہر پاراچنار کے مسلمانوں پر انتہا پسندوں کے ہاتھوں ہونے والے مظالم پر گہرے دکھ کا اظہار کیا، ان جرائم کی شدید مذمت کی اور مسلمانوں کے خلاف ان ظالمانہ سانحات کی روک تھام کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کے پیغام کا متن درج ذیل ہے:

پاکستان کے علاقے پاراچنار میں اہل بیت علیہم السلام کے حقیقی اور مخلص پیروکار مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کے دہشت گرد اور تکفیری گروہوں، استکباری قوتوں اور صیہونی ایجنٹوں کے ہاتھوں شہید ہونے کی خبر نے شدید رنج و غم میں مبتلا کر دیا ہے۔

یقیناً اسلام دشمن عناصر اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے مخالفین، اپنے ان اجرتی مجرم گروہوں کے ذریعہ پاکستان میں شیعہ اور اہل سنت مسلمانوں کے درمیان فرقہ واریت اور مذہبی اختلافات پیدا کرنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔

پاکستانی حکومت شیعہ مسلمانوں کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات کرے / تفرقہ پیدا کرنے والوں اور انتہا پسند گروہوں کو جرائم کی اجازت نہ دے

پاکستانی حکومت اور سیکیورٹی ادارے اس بات کے پابند ہیں کہ وہ مظلوم اور بے سہارا شیعہ مسلمانوں کے تحفظ اور ان دہشت گرد گروہوں کے ظلم سے نجات دلانے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں، ان جرائم کی تکرار کو روکیں اور پاکستانی ملت کے اتحاد کے دشمنوں کو معصوم مسلمانوں پر ظلم و ستم کرنے کی اجازت نہ دیں۔

میں اپنی جانب سے اور حوزہ علمیہ جمہوری اسلامی ایران کی جانب سے اس المناک سانحہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، جس میں بے گناہ شیعہ مسلمانوں کو شہید اور زخمی کیا گیا۔ ان شہداء کی قربانیوں کو پاکستانی قوم، مذہبی و ثقافتی اداروں اور خاص طور پر متاثرہ خاندانوں کی خدمت میں تسلیت پیش کرتا ہوں۔ خداوند متعال سے شہداء کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحت یابی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتا ہوں۔

علی رضا اعرافی

سرپرست حوزہ علمیہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .